Ticker

6/recent/ticker-posts

بروقت نکاح کے تعلق سے حضرت مفتی تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم کے اقوال


بروقت نکاح کے تعلق سے حضرت مولانا مفتی تقی عثمانی،صاحب کے اقوال

نوٹ: زیر نظر 👇مضمون میں ہر لفظ نکاح آپ کو نیلے رنگ میں دکھائ دے رہا ہوگا اس پر اگر آپ کلک کرینگے تو ہر لفظ پر شادی، و نکاح کے تعلق سے ایک نیا مضمون پڑھنے کو ملے گا

........................ نکاح .........................

اگر بارہ تیرہ سال میں بچے بچیاں بالغ ہورہے ہیں اور 25، 30 سال تک نکاح نہیں ہورہا تو یہ جنسی مریض بھی بنیں گے اور گناہ بھی کریں گے ۔

...........................نکاح..........................

 وقت پہ نکاح اولاد کا حق ہے۔ اس میں تاخیر والدین کو گناہ گار کرتی ہے

.............................نکاح...........................

ہر غیر شادی شدہ جوان لڑکا اور لڑکی ایک دوسرے کی طلب رکھتے ہیں اور یہ ایک فطری ضرورت ہے لہذا اپنے بالغ بچے بچیوں کے نکاح کا بندوبست کریں۔۔

..........................نکاح..........................

بھوک پیاس کے بعد بالغ انسان کی تیسری اہم ضرورت جنسی تسکین ہے. اور جب جائز ذریعہ نہ ہو تو بچہ / بچی گناہ اور ذہنی بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔

............................نکاح...........................

بدقسمتی کی انتہا، اسکول، یونیورسٹیز میں بڑی بڑی لڑکیاں لڑکے بغیر نکاح علم حاصل کر رہے ہیں، اور والدین کو نکاح کی پرواہ ہی نہیں۔

............................نکاح..........................

انسان کی جنسی ضرورت کا واحد باعزت حل نکاح ہے۔ اور  اگر نکاح نہیں تو زنا عام ہوگا یہ عام فہم نتیجہ ہے۔

........................... نکاح...........................

 اپنی بچیوں کے سروں پہ دوپٹہ ڈالنے کا مقصد تب پورا ہوگا جب ان کا نکاح وقت پہ ہوگا۔

.......................... نکاح..........................

اللہ تعالی نے معاشرتی اعمال میں سے نکاح کو سب سے آسان رکھا ہے۔

.......................... نکاح ......................

نکاح انسانوں کا طریقہ ہے۔ جانور بغیر نکاح کے رہتے ہیں اور رہ سکتے ہیں۔

........................نکاح...........................

والدین اپنی اولاد پہ رحم کریں اور وقت پہ نکاح کا بندوبست کریں

یہ کوئی فحش پوسٹ نہیں ہے ایک درس ہے جو ہر والدین کی ضرورت ہے بےحیائی کو روکنے کا گناہوں سے اپنے بچوں کی حفاظت کرنے کا ذریعہ ہے

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے