ہمارے اکابر نے سچ کہا ہے کہ مباحات کےدروازے سے مکروہات داخل ہوتی ہیں اور مکروہات کے راستہ سے ممنوعات درآتی ہیں اور جب ممنوعات درآئیں تو پھر ایمان کی خیر منانی چاہئے..
اس اشتہار کو غور سے دیکھئے اور پھر سوچئے کہ آخر ہم لوگ کہاں جارہے ہں اور امت کو کہاں لے جارہے ہیں؟
اگرکسی پروگرام کی صدارت ایک عالم فرمارہےہوں; سرپرستی بھی کسی عالم دین کے حوالہ ہواورنظامت بھی ایک مدرسہ کے فاضل کے سپرد ہو;خود پروگرام جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب ہو یعنی نعتیہ مشاعرہ ہو; اس میں باشرع علما ء وقراء شعراء کو مدعو کیا گیا ہو; تو کیا اس میں مستورات کی نمائندگی روا ہو سکتی ہے ?
اگر آج ہو سکتی ہے تو پھرکل سیرت النبی کے جلسہ میں بھی ہوگی اور آپ کچھ نہیں کہہ سکتے; نیز کل آپ کے مدارس کے سالانہ جلسوں میں بھی ہوگی آپ منع نہیں کرسکتے ..
اس لئے اس پہلو پر ابھی سوچئے بعد میں پچتانے سے کچھ نہیں ہوگا;
بہتر ہے اس پروگرام سے مستورات کو ہٹادیا جائے; یا ہمارے متدین شعراء کرام اس سے الگ ہوجائیں; یا کم از کم لفظ "نعتیہ" تو حذف ہو ہی جائے...
سراج الدین قاسمی کانٹھ مرادآباد
0 تبصرے