ایک مرتبہ ایک عورت نے دعوٰی کیا کہ میں قران ہوں کوی مجھے دلیل وثبوت کے دائرے میں رہ کر یہ ثابت کردے کہ میں قران نہیں ہوں چنانچہ یہ چیلنج اس نےہر ایک سےکرنا شروع کر دیا یہ معاملہ طول پکڑنے لگا اور بازار میں اسکے بارے میں چہ می گوئیا تیز ہونے لگی اسکی یہ بات کسی عالم نے سنی تو عالم نے اس عورت سے بذات خود مناظرہ کرنا درست نا سمجھا چنانچہ اس عالم نے ایک کالج کےنوجوان کو اسکے لئے تجویز کیا اور اسکو سارا معاملہ بتادیا کہ کرنا کیا ہے اسکے بعد اس. نوجوان نے اسکے اس چیلنج کو قبول کر لیا اور مناظرے کا ایک دن مقرر ہوگیا مناظرے کے دن اسٹیج سجایا گیا جب نوجوان اور عورت کا مناظرہ شروع ہوا تونوجوان نےاسٹیج پر سبکے سامنے اس کوسینے سے لگایا اور چومنا شروع کیا عورت کی عقل نے کام کرنا تو بند ہی کردیا اسنے نوجوان سے کہا یہ کیا کر رہے بدتمیز لڑکے نوجوان نے کہا کہ یہ ہمارا طریقہ ہے کہ ہم اپنے مقدس قران کو کھولنے سے پہلے سینے سے لگاتے ہیں اور تعظیم میں بوسہ بھی لیتے ہیں تو ہمنے ابھی اسکو سینے سے لگایا اور چوماہے ابھی ہمیں اس کو کھولنااور پڑھنا باقی ہے اس کے تو ہوشہی اڑ گئے۔عورت نے شکست قبول کی اور بنا کچھ بولے راہ فرار اختیار کرنے میں ہی بھلای سمجھی اور ابھرتے ہوے فتنے کا سر قلم ہوا
منقول
2 تبصرے
یہ واقعہ کہاں پیش آیا تھا
جواب دیںحذف کریںعالی جناب اس واقعے کا کوئ حوالہ تو نہیں ہے البتہ ۔۔۔۔مضمون کے آخر میں ۔۔۔۔ منقول لکھا ہے ۔۔۔۔۔اسی پر اکتفاء کیجے
حذف کریں