سب سے پہلے مشیت کے انوار سے
یہ کلام کرم حیدری کا ہے
کرم حیدری کا مجموعہ کلام بنام "نعم" ریختہ میں موجود ہے اس میں یہ کلام موجود ہے
حضرت مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی جانب منسوب ایک مشہور نعت: "سب سے پہلے مشیت کے انوار سے۔۔۔۔۔۔" اس کلام کا شاعر کون ہے؟
جب سے ہوش سنبھالا یہ نعت حضرت نانوتوی قدس سرہ کی طرف منسوب سنتے اور پڑھتے آئے، کئی نامور شخصیات کی کتب میں بھی اس کو حضرت نانوتوی رحمہ اللہ ہی کی طرف منسوب پایا، اس کے پہلے شعر کے دوسرے مصرع
"پھر اسی نقش سے مانگ کر روشنی بزمِ کون و مکاں کو سجایا گیا"
پر یہ اشکال بھی کیا جاتا رہا کہ اللہ تعالیٰ مانگنے سے بے نیاز ہیں، جس کی تاویل بجاطور یہ ہے کہ یہاں مانگنا مراد نہیں ہے بلکہ اس سے مراد اس نقش کا اخذ و تقسیم ہے۔
بہرحال گزشتہ روز برادرم منصورالحق سلمہ نے یہ انکشاف کیا کہ یہ کلام حضرت نانوتوی قدس سرہ کا ہے ہی نہیں، بلکہ یہ مشہور شاعر جناب کرم حیدری کا کلام ہے جو ان کے کلام کی کتاب "نِعَم" کے ص 39 پر موجود ہے،
بعد ازاں ایک ویب سائٹ پر اٹک کے مایہ ناز شاعر جناب سید شاکرالقادری (جن کا اصل نام سید ابرار حسین گیلانی ہے اور اردو ،فارسی اور پشتو پر یکساں مہارت رکھتے ہیں اردو اور فارسی کے خوش گو شاعر ہیں) کا یہ تبصرہ بھی پڑھا کہ:
"مولانا قاسم نانوتوی قادر الکلام شاعر تھے وہ اتنا بے وزن مقطع تو نہیں کہہ سکتے۔۔۔۔۔۔ لگتا ہے کسی عقیدت مند نے ان کا نام مقطعے میں فٹ کردیا ہے، ورنہ ہم نے تو اس مقطع کو یوں سنا ہے:
حشر کا غم مجھے کس لیے ہو کرم، میرا آقا ہے وہ میرا مولا ہے وہ
اس میں قاسم کی بجائے کرم تخلص ہے ۔۔۔ ہو سکتا ہے کہ یہ کرم حیدری کی نعت ہو اور اگر مولانا کی نعت ہے تو ان کی کونسی کتاب یا رسالے سے نقل کی گئی ہے، میں برادرم الف نظامی پر حیران ہوں کہ انہوں نے بھی مکھی پر مکھی مار دی، اس نعت کو سید منظورالکونین کی آواز میں سنیں اس کا مقطع کیا ہے۔ (شاکرالقادری کی بات ختم ہوئی)
کرم حیدری اردو اور پنجابی کے شاعرتھے،اصل نام محمد کرم داد اور ان کے والد کا نام ملک حکیم داد تھا،
پیدائش 12؍اگست 1915ء تریٹ،مری راولپنڈی(پنجاب) , پاکستان میں ہوئی، متعدد تصانیف سپرد قلم کیں،31 جنوری 1994ء اسلام آباد پاکستان میں وفات ہوئی
خیراندیش:
عبدالصمد ساجد
-----
مذکورہ نعت کے سلسلہ میں اب تک تو یہی پڑھتا رہا کہ یہ حضرت نانوتوی رح کا کلام ھے ،اب اس کے بارے میں یہ کہا جارہا ھے کہ یہ کرم حیدری کا کلام ھے ، کرم حیدری کی کتاب میں یہ نعت موجود ھے ،یہ تحقیق کا موضوع ھے ،ایک بات سامنے آئی ھے تو اس کی مکمل تحقیق کی جائے ،تاکہ یہ اشتباہ ختم ھو جائے ،گروپ کے ممبران سے درخواست ھے کہ کچھ اس جانب بھی توجہ دیں ،تاکہ تحقیق کا کام مکمل ھوسکے
ابوالکلام قاسمی شمسی
------
سب سے پہلے مشیت کے انوار سے نقش روئے محمد بنایا گیا
پھر اسی نقش سے مانگ کر روشنی بزم کون ومکاں کو سجایا گیا
🌼
وہ محمد بھی، احمد بھی، محمود بھی، حسن مطلق کا شاہد بھی مشہود بھی
علم وحکمت میں وہ غیر محدود بھی ، ظاہراً امیوں میں اٹھایا گیا
🌼
وہ چراغ محبت جو روز ازل خلوت لامکاں میں جلایا گیا
نور سے اس کے آخر جہاں تا جہاں ذرے ذرے کو پھر جگمگایا گیا
🌼
ان کے افکار میں جاں فزا روشنی ان کی گفتار میں دلنشیں نغمگی
ان کے کردار میں ہے وہ پاکیزگی جس کو مقصود فطرت بنایا گیا
🌼
ان کی شفقت ہے بے حد و بے انتہا ، ان کی رحمت تخیل سے بھی ماوراء
جو بھی عالم جہاں میں بنایا گیا ان کی رحمت سے اس کو بسایا گیا
🌼
میرے احساس میں روشنی ان کی ہے میری آواز میں تازگی ان کی ہے
میری اپنی نہیں ، زندگی ان کی ہے جن کو میرا رہبر بنایا گیا
🌼
حشر کا غم مجھے کیوں ہو قاسم بھلا میرا آقا ہے وہ میرا مولی ہے وہ
جس کے قدموں میں جنت بسائی گئی جس کے ہاتھوں سے کوثر لٹایا گیا
صلی اللہ علی نبینا محمد وآلہ وصحبہ وبارک وسلم تسلیما کثیرا (صححہ: #ایس_اے_ساگر)
0 تبصرے