Ticker

6/recent/ticker-posts

غیر شرعی تقریبات میں شرکت کا حکم


شیخ العرب والعجم حضرت حکیم اختر صاحب رحمۃ اللہ تعالی علیہ کے بیان سے اقتباس

غیرشرعی تقریبات میں شرکت کا حکم

ایک مسئلہ یاد آگیا، اسے بھی بتانا ہے کہ جس مجلس میں کوئی نافرمانی ہو رہی ہو، چاہے وہ ولیمہ کی دعوت ہو یا شادی بیاہ کی یا کوئی جلسہ ہو غرض کسی قسم کی کوئی بھی تقریب ہو اگر وہاں شریعت کے خلاف کوئی کام ہورہا ہو مثلاً مرد اور بے پردہ عورتیں آپس میں مل جل رہے ہوں، فوٹو کھنچ رہے ہوں یا مووی بن رہی ہو تو ایسی تقریب میں شرکت کرنا جائز نہیں ہے۔ ملّا علی قاری رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں:

لَا یَجُوْزُ الْحُضُوْرُ عِنْدَ مَجْلِسٍ فِیْہِ الْمَحْظُوْرُ

ایسی مجلس میں جاناجائز نہیں جس میں شریعت کے خلاف کوئی کام ہورہا ہو۔

اس میں دوسری صورت یہ ہے کہ تقریب تو شریعت کے موافق ہو مثلاً دعوتِ ولیمہ اور شریعت کے مطابق خواتین کے پردے کا بھی اہتمام ہو لیکن جب کھانا کھانے بیٹھے تو بعض لوگوں نے غیبتیں شروع کر دیں، لہٰذا اب ایسی جگہ سے فرار اختیار کرنا چاہیے، غیبت سننا حرام ہے کہ نہیں؟ لہٰذا اب وہاں سے فوراً اٹھ جانا واجب ہے، یہ نہیں کہ مرغی کی ٹانگ پلیٹ میں رکھ چکے ہیں اب چوس ہی لیں تب اٹھیں گے، ایک منٹ بھی دیر کردی تو گناہ گارہوگے، یہ کہہ کر فوراً اٹھیں کہ اب غیبت شروع ہوگئی، اگر آپ بند کرتے ہیں تو ٹھیک ہے ورنہ میں جاتا ہوں۔


دعا کا طالب

چاہت محمد قاسمی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے